spot_img

مارکس اینڈ اسپنسر پر سائبر حملہ، آن لائن آرڈرز معطل

برطانیہ کے مشہور ریٹیل برانڈ مارکس اینڈ اسپنسر (M&S) ایک بڑے پیمانے پر سائبر حملے کا شکار ہو گیا ہے، جس نے کمپنی کی آن لائن سروسز اور کاروباری سرگرمیوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ کمپنی کی انتظامیہ کے مطابق، سیکیورٹی سسٹمز پر ہونے والے اس غیر معمولی حملے کے بعد فوری طور پر تمام آن لائن آرڈرز معطل کر دیے گئے ہیں تاکہ صارفین کا ڈیٹا محفوظ رکھا جا سکے اور نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق، سائبر حملے کے نتیجے میں کمپنی کو نہ صرف مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا بلکہ 200 سے زائد اسٹاف ممبرز کو گھروں پر کام کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے، جبکہ بعض ڈیپارٹمنٹس کی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہو چکی ہیں۔

اس حملے کے اثرات اسٹاک مارکیٹ پر بھی دیکھے گئے، جہاں مارکس اینڈ اسپنسر کے حصص کی قیمت میں اچانک 8% کی نمایاں کمی واقع ہوئی، جس نے سرمایہ کاروں میں تشویش کی لہر دوڑا دی۔ مالیاتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر صورتحال پر جلد قابو نہ پایا گیا تو کمپنی کو طویل المدتی مالی نقصان کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

کمپنی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ہم اپنی سائبر سکیورٹی ٹیم کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں اور ماہرین کی مدد سے مکمل تحقیقات کر رہے ہیں۔ صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہم جلد از جلد سروسز بحال کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔”

برطانوی حکومت اور سائبر سکیورٹی ایجنسیاں بھی اس حملے کی تحقیقات میں شامل ہو گئی ہیں تاکہ یہ تعین کیا جا سکے کہ حملہ کس نوعیت کا تھا اور آیا کسی مخصوص گروپ یا ریاستی ادارے کا اس میں ہاتھ ہے یا نہیں۔

سائبر سکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ دور میں ریٹیل اور ای کامرس کمپنیاں سائبر حملہ آوروں کے لیے آسان ہدف بن چکی ہیں، لہٰذا ان کمپنیوں کو اپنے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مزید مضبوط بنانے کی فوری ضرورت ہے۔

اس افسوسناک واقعے نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا ہے کہ ڈیجیٹل دنیا میں کاروباری اداروں کے لیے سائبر تحفظ کتنی بڑی ترجیح بن چکا ہے۔

Related Articles

- Advertisement -spot_img

Latest Articles