spot_img

SK ٹیلی کام پر بڑے سائبر حملے کا انکشاف، 2.3 کروڑ صارفین کا ڈیٹا لیک، کمپنی شدید دباؤ کا شکار

جنوبی کوریا کی سب سے بڑی اور معروف موبائل نیٹ ورک کمپنی SK ٹیلی کام حالیہ دنوں ایک شدید سائبر حملے کی زد میں آ گئی ہے۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق، اس حملے کے نتیجے میں تقریباً 2 کروڑ 30 لاکھ صارفین کا ذاتی ڈیٹا لیک ہو گیا ہے، جس میں صارفین کے نام، شناختی معلومات، رابطہ نمبرز اور دیگر حساس ڈیٹا شامل ہو سکتا ہے۔

کمپنی نے اپنے ایک ہنگامی بیان میں تصدیق کی ہے کہ صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ متاثرہ صارفین کو نقصان سے بچانے کے لیے SK ٹیلی کام نے تمام صارفین کو مفت USIM کارڈز فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ ڈیجیٹل سکیورٹی کو دوبارہ مضبوط بنایا جا سکے۔

اس افسوسناک واقعے کا براہ راست اثر کمپنی کے مالیاتی معاملات پر بھی پڑا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں SK ٹیلی کام کے حصص کی قیمت میں تقریباً 6.7% کی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جس نے سرمایہ کاروں میں بے چینی کی لہر دوڑا دی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملہ جنوبی کوریا کے ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر پر حالیہ برسوں میں ہونے والے سب سے بڑے سائبر حملوں میں شمار کیا جا سکتا ہے۔ سکیورٹی تجزیہ کاروں کے مطابق، اگرچہ حملے کی نوعیت اور حملہ آوروں کا حتمی تعین ابھی جاری تحقیقات کے بعد کیا جائے گا، لیکن ابتدائی شواہد منظم سائبر مجرم نیٹ ورکس یا ممکنہ طور پر ریاستی سطح پر ہونے والے حملے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

SK ٹیلی کام کے چیف ایگزیکٹو نے اپنے بیان میں کہا،
"ہم اپنے صارفین کی سلامتی اور اعتماد کو سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ ہم اس حملے کی مکمل چھان بین کر رہے ہیں اور تمام متاثرہ افراد کو مناسب سکیورٹی سپورٹ فراہم کی جائے گی۔”

حکومتی سائبر سکیورٹی ادارے بھی اس واقعے کی تحقیقات میں شامل ہو چکے ہیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے حملوں سے بچاؤ کے لیے مزید مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔

یہ واقعہ ایک بار پھر ڈیجیٹل دنیا میں صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، اور کمپنیوں کے لیے یہ ایک تنبیہ ہے کہ سائبر سکیورٹی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔

https://www.reuters.com/sustainability/boards-policy-regulation/sk-telecomshares-plunge-after-data-breach-due-cyberattack-2025-04-28/m

Related Articles

- Advertisement -spot_img

Latest Articles