spot_img

جرمن اسلحہ ساز کمپنی رائن میٹل نے سائبر حملے کی تصدیق کردی۔

گزشتہ جمعے کو جرمنی میں گاڑیاں اور ہتھیار بنانے والی کمپنی، جسے رائن میٹل کہتے ہیں۔ اس پر ہیکر ز نے حملہ کیا۔

ہیکرز نے رائن میٹل کے اس حصے پر حملہ کیا جو گاڑیوں کا کاروبار کرتا ہے، لیکن وہ حصہ نہیں جو ہتھیار اور فوج کی گاڑیاں بناتا ہے۔ ہتھیاروں کی تقسیم اب بھی اچھی طرح سے کام کر رہی ہے۔

رائن میٹل جانچ کر رہا ہے کہ حملہ کتنا برا تھا اور ان لوگوں سے بات کر رہا ہے جو سائبر سکیورٹی کے بارے میں جانتے ہیں تاکہ ان کی مدد کی جا سکے۔

کلنٹ نامی ایک گروپ نے اپنے پیروکاروں سے کہا کہ وہ رائن میٹل کی میسجنگ ایپ پرحملہ کریں، لیکن ہم یقینی طور پر نہیں جانتے کہ آیا وہ وہی ہیں جنہوں نے ایسا کیا۔ رائن میٹل نے دیکھا کہ معمول سے زیادہ لوگ اپنے کمپیوٹر سسٹم کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ اس سے کچھ نہیں ٹوٹا۔

یہ حملہ اس وقت ہوا جب رائن میٹل یوکرین میں ٹینک بنانے کے لیے ایک نئی فیکٹری بنانے کی بات کر رہے تھے۔

رائن میٹل یوکرین میں جنگ کی وجہ سے یورپ میں ہتھیاروں کی ایک بڑی کمپنی بن گئی تھی۔ تو اسی وجہ سے یہ مخطلف ممالک کے ہیکرز کے لئے ایک ہدف بن گئی تھی۔

رائن میٹل نے یوکرین کو فوجی سازوسامان دینے کے کئی معاہدے حاصل کیے تھے، جیسا کہ گولہ بارود اور معلومات تلاش کرنے کے سسٹم۔ وہ بندوقو کا ایک اھم حصہ بناتے ہیں  اسے لیپرڈ ٹینک میں استعمال کرتے ہیں، جو کچھ یورپی ممالک یوکرین کو دے رہے ہیں۔ یوکرین کو اپنے توپ خانے کے لیے 155 ملی میٹر کیلیبر کے گولے بنانے کے لیے رائن میٹل کی مدد کی ضرورت ہے کیونکہ اس وقت مغرب میں کافی دستیاب نہیں ہیں۔

Related Articles

- Advertisement -spot_img

Latest Articles